ترک صدر رجب طیب اردوان نے شڈول سے ایک سال قبل صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، تاکہ عمل داری کو انتظامی طور پر مؤثر صدارت میں بدلا جا سکے اور اُن چیلنجوں سے نمٹا جائے جن کا ملک کو سامنا ہوسکتا ہے۔
صدر اردوان نے بدھ کے روزکہا کہ نومبر 2019ء کی جگہ، عام انتخابات اس سال 24 جون کو منعقد ہوں گے۔
اردوان نے یہ اعلان ترکی کی اہم قوم پرست پارٹی کے سربراہ، دولت بہاسی سے ملاقات کے بعد کیا، جنھوں نے ایک روز پہلے قبل از وقت انتخابات کا عندیہ دیا تھا۔
ٹیلی ویژن پر خطاب میں، اردوان نے کہا کہ ’’حالانکہ صدر اور حکومت مل کر کام کر رہے ہیں، لیکن ہمیں قدم قدم پر پرانے نظام کی بیماریاں جھیلنی پڑتی ہیں‘‘۔
ترکی پارلیمانی نظام سے صدارتی نظام میں تبدیل ہو رہا ہے، جس میں صدر کے اختیارات میں اضافہ ہوگا۔
اردوان نے کہا کہ ’’شام اور دیگر مقامات کی صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ ہم فوری طور پر نئے انتظامی نظام کی جانب آگے بڑھیں، تاکہ اپنے ملک کا کنٹرول مضبوطی سے سنبھالا جا سکے‘‘۔
اس سے قبل، حکومت نے قبل از وقت انتخابات کی تجویز مسترد کردی تھی۔
لیکن، اردوان نے گذشتہ سال تھوڑی اکثریت سے ریفرنڈم جیتا تھا، جس کا مقصد آئین میں تبدیلی لانا اور انتظامی صدارتی نظام کی جانب قدم بڑھانا تھا۔
صدارتی اختیارات میں اضافہ جون کے انتخابات کے بعد نافذ ہوگا۔
ترکی انتخابات کے طریقہ کار
جون 2018 کو ترکی بھر میں عام انتخابات کا تعین کیا جائے گا. اصل میں 3 نومبر 2019 کو صدر رجب طیب اردوغان نے 18 اپریل 2018 کو اعلان کیا کہ ووٹ آگے بڑھایا جا رہا تھا. صدارتی انتخاب 24 جولائی کو پہلا دور ہونے اور دوسرا راؤنڈ (اگر ضروری ہو) 8 جولائی کے بعد دو ہفتوں کے بعد ہونے والے دو روزہ نظام کا استعمال کرتے ہوئے ترکی کا صدر منتخب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے. پارلیمانی انتخابات کے لئے 600 ارکان پارلیمان کی گرینڈ نیشنل اسمبلی میں منتخب کرنے کا موقع ملے گا
No comments:
Post a Comment