عمران خان کی حلف برداری کی تقریب ایک کامیڈی شو تھا،
سدھو کو ایک جج کے طور پر مدعو کیا تھا ،ْ بھارتی صارف.
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے سنیل گواسکر، کپل دیو اور نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان مدعو کرنے پر بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین میں پہلے ہی غصہ پایا جارہا تھا.تاہم حلف برداری کی تقریب میں سدھو کی شرکت کے بعد بھارتی میڈیا اورسوشل میڈیا صارفین نے سدھو پر تنقید کے تیر برسانے شروع کردئیے۔
بھارتی میڈیا نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک خبر شائع کی جس میں بتایا گیا کہ نوجوت سنگھ سدھوعمران خان کی حلف برداری کی تقریب کے دوران آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
یہ بات منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اپنی تمام تر توپوں کا رخ سدھو کی جانب کردیا۔۔بھارتی میڈیا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ سدھو صاحب آپ پر لعنت ہو، آپ جان بوجھ کر آزاد کشمیر کے صدر کے ساتھ بیٹھے ہیں، کس منہ سے اپنے ملک کے لوگوں کو جواب دوگے۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ کسی نے یہ چیک لسٹ تیار کی ہے جس میں یہ پتہ لگ سکے کہ سدھو کو اسلام آباد بھیجنے میں کتنی بے عزتی ہوئی۔ایک صارف نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ نوجوت سدھو نے پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو گلے لگایا ہے، تاہم ان کیلئے جو عزت تھی اب وہ ختم ہوگئی ہے۔صارف نے یہ بھی کہا کہ ایک غدار نے پاکستان آرمی کے سربراہ کو گلے لگایا۔
ایک صارف نے اپنے پیغام میں کہا کہ کبھی سدھو اٹل بہاری واجپائی کو اپنا سیاسی استاد مانتے تھے لیکن انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلیا۔ آج جب پورا بھارتی ان کی موت کا غم منا رہا ہے تو سدھو پاکستانی وزیرِاعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے واہگہ بارڈر سے بالی ووڈ اسٹائل میں گئے۔صارف نے مزید کہا کہ سدھو پاکستان میں پنجابی شاعری پڑھی، گرے اور پھر گرتے چلے گئے۔ایک بھارتی صارف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میںعمران خان کی حلف برداری کی تقریب ایک کامیڈی شو تھا، اور انہوں نے سدھو کو ایک جج کے طور پر مدعو کیا تھا۔
No comments:
Post a Comment