امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے ماضی کی حکومتوں کی طرح یہ حکومت بھی چاہتی ہے کہ نیب اور عدلیہ اس کے تابع ہو اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے نہیں ہونے دیں گے اس حوالے سے 8 اپریل کوسیاسی جماعتوں اور معاشی ماہرین کی اے پی سی بلائی ہے ۔
حیدرآباد میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جب اللہ کسی قوم سے ناراض ہوتا ہے تو بد کردار لوگ اس پر مسلط ہوتے ہیں میں سمجھتا ہوں اللہ مسلمانوں سے ناراض ہے تبھی ایسے لوگ مسلط ہیں جو خون چوس رہے ہیں اس سے بچنے کا راستہ توبہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی اللہ کی طرف سے امانت ہے اگر کسی کو سرداری دیتے ہیں تو یہ گواہی دیتے ہیں کہ یہ شخص ایماندار ہے عمر بن عبدالعزیز نے فرمایا کہ قائد اور لیڈر پاک دامن ہوگا ، صبر کرنے والا ہوگا رمضان آرہے ہیں اللہ کا ذکر کریں پی ڈی ایم کا ذکر چھوڑیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے ماضی کی طرح یہ حکومت بھی چاہتی ہے کہ نیب اور عدلیہ اس کے تابع ہو اسٹیٹ بینک کے حوالے سے وزیراعظم نے خود اعتراف کیا انھوں نے مجبوری میں یہ کام کیا حکومت نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا تمام مالیاتی ادارے اسٹیٹ بینک کے گورنر کے تابع ہونگے وہ آپ کے پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ نہیں صدر بھی کچھ نہیں کرسکے گا اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے گول میز کانفرنس کرینگے کسی صورت اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے نہیں کرینگے
سراج الحق نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان بیمار ہیں ان کے لیے دعا کریں پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا کوئی اتحاد نہیں ان کا اور ہمارا منشور الگ الگ ہے 8 اپریل کو اسلام آباد میں سیاسی جماعتوں اور معاشی ماہرین کی گول میز کانفرنس بلائی ہے۔
No comments:
Post a Comment