#فوجی_کی_ڈائری_سے۔۔۔۔۔۔۔
جانے فوجی بے وفا کیوں ہوتے ہیں؟؟؟؟💘آٶ تمہیں بتاٶں کہ فوجی کی زندگی کیا ہے۔۔۔فوجی جب وردی پہنتا ہے نا تو اپنی جان وطن کو سونپ دیتا ہے تب سب سے پہلے اپنے جذبات کو مارنا سیکھتا ہے۔۔۔۔پہلی کوشش ماں باپ بہن بھائ سے دور ہونا ہوتی ہے😒۔۔۔۔دوسری کوشش چوٹ روح پر لگے یا جسم پر آنسو نہ آئیں😊 اس کشمکش میں وہ لوگوں کے لیۓ جذبات سے عاری بے حس لا پرواہ ہو جاتا ہے اسے صرف وطن کا سوچنا ہوتا ہے صرف شہادت کا💚۔۔وہ دنیا کی محبت دل سے نوچ پھینکتا ہے روتا بھی ہے تو پہلے سے زیادہ مضبوط ہونے کے لیۓ ایسا نہیں کہ وہ انسان نہیں رہتا وہ تمہاری طرح کا انسان ہی ہوتا ہے پر وہ خوشی قربان کرنا سیکھ چکا ہوتا ہے جو کسی اور کے بس میں نہیں ہوتا۔۔۔ یوں وہ ایک مکمل فوجی بن جاتا ہے۔۔۔اسی اثنا میں زندگی کی ڈگر پر فوجی کے ایٹی ٹیوڈ اور نخروں پر کوئ حسینہ دل دے بیٹھتی ہے💌وہ نہیں جانتی یہ ایٹی ٹیوڈ یہ نخرے تو بس ایک خول ہوتا ہے محبت جیسی بلا سے بچنے کے لیۓ۔ ۔۔فوجی لاکھ سمجھاتا ہے مجھ سے دور رہو وہ نہیں سنتی۔۔۔محبت۔۔۔محبت تو اسے بھی ہو ہی جاتی ہے مگر وہ اظہار سے خوفزدہ ہوتا ہے پتہ ہے کیوں۔۔۔۔۔۔؟؟؟کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اگر اس نے اپنی زبان پہ لگا تالا توڑ دیا تو پھر ایک نہیں دو دلوں کو قربانی کے لیے تیار ہونا پڑے گا۔۔۔۔مگر جب کوئ کمزور لمحہ اسے توڑ دیتا ہے تو وہ فوجی کی زندگی کی پہلی ہار ہوتی ہے۔۔۔وہ جس نے کبھی ہارنا نہیں سیکھا ہوتا وہ جس کے کمانڈر اسے چیتے سے زیادہ پُھرتیلا اور شاہین سے زیادہ تیز کہتے ہیں وہ کمزور ہونے لگتا ہے😞وہ اپنی محبت پہ تو ظاہر نہیں ہونے دیتا مگر وہ عجیب کشمکش میں مبتلا رہنے لگتا ہے۔ اسے اپنے وطن سے کیا گیا عہد یاد آنے لگتا ہے ۔۔۔اسے یہ یاد آتا کہ اس نے اپنی بہنوں کی شادی نہیں دیکھی عین وقت پر بلاوہ آ گیا اور اپنے آنسو دل میں دبا کر چلا گیا مسکراتا ہوا ۔۔۔۔ جو اپنی بہنوں کا لاڈلہ بھائ اپنی بہنوں کی رخصتی کے وقت ان کے پاس نہیں ہوتا وہ کیا دے پاۓ گااپنی محبت کو۔۔۔۔اور ہاں یاد آیا ۔۔۔۔اس نے تو کبھی شادی نا کرنے کا خود سے عہد بھی کر رکھا ہوتا ہے تاکہ وطن اور اس کے بیچ کسی اور کی محبت نہ آ سکے ۔۔۔تمہاری وجہ سے ایک فوجی کی زندگی اس کی زندگی کو دو حصوں میں تقسیم ہونا پڑتا ہے۔😣وہ نا تو وطن سے کیا گیا عہد توڑ سکتا ہے اور نا اپنی محبت چھوڑنا چاہتا ہے۔جانتی ہو وہ کس بات سے ڈرتا ہے؟؟؟ جس سے وہ پیار کرتا ہے اسے روز روز پل پل موت سے بھی بڑا درد نہیں دینا چاہتا۔۔ وہ جانتا ہے کہ وہ محاز پر جاتا ہے تو کئی مہینوں تک گھر کی خبر بھی نہیں لے پاتا گھر کی کیا وہ تو اپنی خبر بھی نہیں لے پاتا۔۔وہ جانتا ہے کہ کہیں کسی موڑ پہ۔۔ کسی مورچے میں۔۔ کسی ویرانے میں ۔۔کسی بھری پُری سڑک پر یا پھر کسی دریا میں یا پھر سمندر میں یا پھر صحرا میں کہیں بھی کوئی ایک بلٹ اس کا کام تمام کر دیگی۔۔ ایسے خیالات اسے شادی کے بارے سوچنے نہیں دیتے۔۔۔جو رشتے اسے قدرتی مل گیۓ وہ اس کی مجبوری ہوتے ہیں پر وہ کسی دل کے رشتے کی گنجائش نہیں رکھتا۔۔اسی لیۓ فوجی اکثر بے وفا ہوتے ہیں ۔بس وطن سے وفا کرتے ہیں ۔۔۔(اسپیکر: (محبوب الہی بن احسان الہی)وہ نا تو وطن سے کیا گیا عہد توڑ سکتا ہے اور نا اپنی محبت چھوڑنا چاہتا ہے۔جانتی ہو وہ کس بات سے ڈرتا ہے؟؟؟ جس سے وہ پیار کرتا ہے اسے روز روز پل پل موت سے بھی بڑا درد نہیں دینا چاہتا۔۔ وہ جانتا ہے کہ وہ محاز پر جاتا ہے تو کئی مہینوں تک گھر کی خبر بھی نہیں لے پاتا گھر کی کیا وہ تو اپنی خبر بھی نہیں لے پاتا۔۔وہ جانتا ہے کہ کہیں کسی موڑ پہ۔۔ کسی مورچے میں۔۔ کسی ویرانے میں ۔۔کسی بھری پُری سڑک پر یا پھر کسی دریا میں یا پھر سمندر میں یا پھر صحرا میں کہیں بھی کوئی ایک بلٹ اس کا کام تمام کر دیگی۔۔ ایسے خیالات اسے شادی کے بارے سوچنے نہیں دیتے۔۔۔جو رشتے اسے قدرتی مل گیۓ وہ اس کی مجبوری ہوتے ہیں پر وہ کسی دل کے رشتے کی گنجائش نہیں رکھتا۔۔اسی لیۓ فوجی اکثر بے وفا ہوتے ہیں ۔بس وطن سے وفا کرتے ہیں ۔۔۔(اسپیکر: (محبوب الہی بن احسان الہی)
No comments:
Post a Comment