امریکی خلائی ادارے ناسا نے متنبہ کیا ہے کہ شمسی طوفان 6 مئی کو زمین سے ٹکرائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ناسا نے پیش گوئی کی ہے کہ شمسی طوفان زمین سےٹکرائے گا جس کے باعث مقناطیسی لہروں سے جزوی تکنیکی بلیک آؤٹ ہوسکتا ہے جس کے باعث بجلی کی ترسیل، پروازوں کی آمد و رفت اور سیٹلائٹ آپریشن کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ اس شمسی طوفان کی پانچ درجہ بندی کی گئی ہیں جن میں سےچار معمولی قسم کے ہوں گے جب پانچواں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ شمسی طوفان (Geomagnetic Storm) کی وجہ سورج میں سوراخ ہوجانا ہے ۔ سورج کا سوراخ والا حصہ زمین کی طرف گردش کر رہا ہے جس کی شمالی اور جنوبی روشنی شمسی طوفان برپا کر سکتی ہے۔ شمسی طوفان اس وقت برپا ہوتا ہے جب سورج میں کچھ سوراخ نمودار ہو جاتے ہیں جہاں سے آگ کے شعلے نکلتے ہیں جنہیں Coronal mass ejection کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سورج سے چارج شدہ پلازمہ برقی اور مقناطیسی میدان کے ساتھ زمین کی جانب 3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھتے ہیں۔ یہ منظر دائرہ قطب شمالی کے قریبی ممالک میں دیکھے جاسکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment